
لائیو
شہباز شریف کی سندھ حکومت کو 15 ارب روپے کی گرانٹ، نوشہرہ اور چارسدہ میں ایمرجنسی
پی ڈی ایم اے نے دریائے سوات کے ندی نالوں میں 'اونچے درجے کے سیلاب' کی پیشگوئی کرتے ہوئے سوات، دیر لوئر، مالاکنڈ، مہمند، چارسدہ، مردان، نوشہرہ اور پشاور کی ضلعی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔ ادھر بلوچستان میں فون اور انٹرنیٹ سروسز متاثر ہوئی ہیں جبکہ موسم اور مواصلاتی نظام کی خرابی کے باعث کوئٹہ ایئرپورٹ میں پی آئی اے کے آپریشنز معطل ہوگئے ہیں۔
لائیو رپورٹنگ
time_stated_uk
کوئٹہ میں 24 گھنٹے تک جاری رہنے والی بارش سے شہر میں نقصانات، خدمات کی فراہمی معطل
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں 24 گھنٹے تک موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری رہا ہے جس کے بعد شہر میں زندگی مفلوج ہے۔
نامہ نگار بی بی سی محمد کاظم کے مطابق فی الوقت بارش تھم چکی ہے مگر حالیہ بارش کی وجہ سے شہر کے کئی علاقوں میں موبائل فون سروس اور گیس کی فراہمی معطل ہے جبکہ متعدد علاقوں میں بجلی بھی نہیں ہے۔
بارش کے اس سلسلے سے شہر کے نشیبی علاقے زیرِ آب آ گئے ہیں جبکہ کچے مکانات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
پاکستان میں سیلاب اور بارشیں: آج اب تک کی اہم اطلاعات
سندھ کو 15 لاکھ، بلوچستان کو پانچ لاکھ مچھر دانیاں فراہم کر دی گئیں، دوست ممالک سے مدد کی اپیل: شہباز شریف
پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لیے وفاق کی جانب سے کی گئی امداد سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 15 لاکھ مچھر دانیاں سندھ جبکہ پانچ لاکھ بلوچستان کو دیا جا رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’100 ٹن پانی کا تحفہ نیسلے کی طرف سے دیا گیا، جس میں سے 80 ٹن سندھ اور 20 ٹن بلوچستان کو دیا جا رہا ہے۔‘
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کے دوست ممالک کے سفیروں سے بھی ملاقاتیں کر کے اپیل کی ہے کہ یہ چیلنج ایسا ہے جس سے ہم اکیلے نہیں نمٹ سکیں گے، اس لیے وہ بھی اس میں حصہ ڈالیں گے۔‘
دریائے کنہار میں بہہ جانے والے آٹھ افراد میں سے پانچ کی لاشیں نکال لی گئیں
دریائے کنہار میں بہہ جانے والے آٹھ افراد میں سے اب تک پانچ کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ باقی تین کی تلاش جاری ہے۔
مانسہرہ پولیس کے مطابق مرنے والوں میں تین خواتین، ایک بچہ اور ایک ضعیف شخص شامل ہیں۔
ادھر حکام کا کہنا ہے کہ دریائے کنہار اور بارانی نالوں میں شدید طغیانی کا خدشہ ہے۔ مانسہرہ اور بالاکوٹ کے سرکاری و نجی سکولوں میں مزید سیلابی خطرے کے پیش نظر آج عام تعطیل ہے۔
’دریائے جہلم کے کنارے آباد لوگوں کو پانی سے دور رہنے کی ہدایت‘
کمشنر میرپور چوہدری شوکت علی کا کہنا ہے کہ شدید بارشوں کے باعث دریائے نیلم سے آنے والا پانی کا بڑا ریلہ آج منگلا ڈیم میں پہنچے گا۔
انھوں نے دریا جہلم کے کنارے آبادیوں کو ممکنہ خطرے سے آگاہ کرنے کے اعلانات کروانے کا حکم دیا ہے۔
ایک بیان کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ ’دریا کنارے لوگوں کو اپنے مال مویشی کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ہدایات۔ میرپور، ڈڈیال، سہنسہ اور دریائے جہلم کے کنارے آباد لوگوں کو دریا سے دور رہنے کی ہدایت۔‘
کاغان میں ہونے والے نقصان کی تفصیل
کاغان کے حکام کا کہنا ہے کہ اب تک وہاں سیلاب سے مندرجہ ذیل نقصان ہوا ہے:
بریکنگسیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لیے وفاق کی سندھ حکومت کو 15 ارب روپے کی گرانٹ
پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’صوبے اور وفاق مل کر اس عظیم چیلنج سے نمٹ سکیں اور پورے ملک کو یہ بتا سکیں گے معاشی صورتحال کے ابتر ہونے کے باوجود ہم اس چیلنج کا مقابلہ کریں گے۔
انھوں نے سکھر بیراج کا معائنہ کرنے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ طے ہوا کہ 24 ہزار روپیہ فی فیملی تقسیم کیا جائے، وفاقی وزیرِ خزانہ نے 28 ارب روپیہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو دے دیے ہیں جو پہلے بلوچستان اور اب سندھ میں پیسے تقسیم کرے گا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’آج میں حاضر ہوا ہوں اور سندھ حکومت کی خدمت میں 15 ارب روپے کی گرانٹ دے دی ہے اور یہ سندھ حکومت اس کو اپنی مرضی سے استعمال کرے گی۔
’یہ میرے اکیلے کی حکومت نہیں، تمام اتحادیوں نے مل کر یہ حکومت بنائی ہے اور ہم سب نے مل کر اس چیلنج کا مقابلہ کریں گے۔ شہباز شریف نے پاکستان کے تمام مخیر حضرات کو سیلاب زدگان کی مدد کرنے کی اپیل کی ہے۔‘
دریائے سوات میں سیلاب میں بہتی عمارتیں
Video content
اپر سوات کے علاقے مدین میں دریائے سوات سے آنے والے پانی کی وجہ سے اونچے درجے کا سیلاب گزر رہا ہے۔ انتظامیہ نے مقامی لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات دی ہیں۔
پاکستان میں سیلاب: ’یہاں سانپ نکل رہے ہیں جو بچوں کو کاٹ رہے ہیں‘
Video content
پاکستان میں بارشوں اور ان کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ ملک بھر میں اب تک ہونے والے نقصان کی صورتحال جانیے اس ڈیجیٹل ویڈیو میں۔
عمران خان سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ڈی آئی خان پہنچ گئے
چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان اور وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ڈی آئی خان پہنچ گئے ہیں۔
جاری کردہ سرکاری بیان کے مطابق چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا اور صوبائی حکومت کے دیگر اعلیٰ حکام بھی ان کے ہمراہ ہیں۔ چئیرمین عمران خان اور وزیر اعلی محمود خان سیلاب سے متاثرہ ضلع ٹانک کا بھی دورہ کریں گے۔
دونوں رہنما سیلاب سے متاثرہ ان اضلاع میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیں گے۔
چئیرمین عمران خان اور وزیر اعلی محمود خان سیلاب متاثرین سے ملاقات کریں گے۔ متعلقہ ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ سیلاب کی صورتحال اور ریلیف سرگرمیوں کے بارے میں بریفنگ دیں گے۔
سوات میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب سے تباہی
Video content
یہ سیاست کا نہیں خدمت کا وقت ہے: شہباز شریف
وزیر اعظم شہباز شریف نے سندھ کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ سیاست کا نہیں، خدمت کا وقت ہے۔‘
انھوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ سیلاب 2010 کے سیلاب کے مقابلے زیادہ خطرناک ہے مگر اتحادی حکومت کی جماعتیں مل کر اس چیلنج کا مقابلہ کریں گی۔
شہباز شریف نے اس بات پر زور دیا ہے کہ سیاست کو ایک طرف کر کے سب کو مل کر متاثرین کی مدد کرنی ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’سیلاب زدگان کی بحالی ہماری ترجیح ہے۔ آئندہ ہفتے سندھ میں سیلاب سے متاثرہ افراد کو 28 ارب روپے دیے جائیں گے۔
’سندھ میں بی آئی ایس پی کے تحت متاثرہ ہر خاندان کو 25 ہزار روپے فراہم کیے جائیں گے۔‘
اس موقع پر ان کے ہمراہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے سکھر آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ’قوم سے اپیل ہے کہ سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے آگے بڑھیں۔‘
وزیراعظم فلڈ ریلیف 2022 کا شارٹ کوڈ 9999 جاری
پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی (پی ٹی اے) کا کہنا ہے کہ سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے شہری موبائل فون پر ’فنڈ‘ لکھ کر 9999 پر ایس ایم ایس بھیج کر 10 روپے عطیہ کرسکتے ہیں۔
پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ ’تمام آپریٹرز جمع ہونے والے عطیات سے این ڈی ایم اے کو مطلع کریں گے۔‘
’وزیراعظم آفس کے حکم پر پی ٹی اے نے نوٹیفیکیشن جاری کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے تباہ کن سیلاب کی صورتحال میں اندرون و بیرون ملک پاکستانیوں، مخیر حضرات اور اداروں سے عطیات دینے کی اپیل کی تھی۔‘
وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب متاثرین کے لیے 'وزیراعظم فلڈ ریلیف فنڈ 2022' قائم کیا تھا۔ عوام 'وزیراعظم فلڈ ریلیف فنڈ' اکاؤنٹ نمبر G-12164 میں عطیات جمع کرا سکتے ہیں۔
دریائے سوات کے ندی نالوں میں ’اونچے درجے کے سیلاب کی پیشگوئی‘
پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے شہروں میں ضلعی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت
پی ڈی ایم اے نے فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کی جانب سے دریائے سوات میں خوازہ خیلہ اور اس سے منسلک ندی نالوں میں اونچے درجے کے سیلاب کی پیشگوئی کی ہے۔
اس نے اپنے بیان میں کہا کہ سیلاب کی سطح 227899 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے جو دریا/نالوں کے آس پاس رہنے والی آبادی کے لیے خطرناک صورتحال کا باعث بن سکتی ہے۔
پی ڈی ایم اے نے ضلعی انتظامیہ سوات، دیر لوئر، مالاکنڈ، مہمند، چارسدہ، مردان، نوشہرہ اور پشاور کو مراسلہ جاری کیا ہے اور ضلعی انتظامیہ کو الرٹ رہنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔
’متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو حساس علاقوں کی آبادی کی نشاندہی کر کے حفاظتی اقدامات اختیار کی ہدایت دی گئی۔ کسی بھی جانی و مالی، انفراسٹرکچر/فصلوں اور مال مویشیوں کو نقصان سے بچانے کے لیے بروقت اقدامات یقینی بنائیں۔‘
پی ڈی ایم اے نے ریسکیو 1122، سول ڈیفنس اور تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے اور آلات کی دستیابی کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی ہے۔ ’دریاؤں سے منسلک ندی نالوں کے قریب ابادی کو باخبر رکھنے اور احتیاط برتنے کی ہدایت، حساس علاقوں میں موجود آبادی کو ہنگامی صورتحال پیدا ہونے سے قبل محفوظ مقامات کو منتقل کیا جائے۔ متاثرہ افراد کو بروقت امداد/طبی سامان کی فراہمی کی جائے۔ نزدیک آبادی کے انخلا پر پناہ گاہوں میں خوراک اور ادویات کی دستیابی بھی یقینی بنائی جائے. مقامی/کسانوں/ مویشی چرانے والوں کو پیشگی خبردار کیا جائے کہ وہ مال مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کریں۔‘
پی ڈی ایم اے کے مطابق دریاؤں سے منسلک نالے سے متصل شاہراہوں پر گاڑیوں کی نقل و حرکت حدود کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ’کسی بھی صورت میں سڑکوں کی صفائی کے لیے متعلقہ محکموں کے ساتھ رابطہ قائم کریں۔
’غیر ضروری افواہوں پر کان نہ دھریں، ایمرجنسی کی صورت میں ریسکیو 1122 کی ہیلپ لائن سے رابطہ کریں۔ ایمرجنسی آپریشن سنٹر مکمل فعال ہے، عوام کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع ہیلپ لائن 1700 پر دیں۔‘
عمران خان سیلاب زدہ علاقوں کے دورے پر روانہ
تحریک انصاف کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے مطابق عمران خان نے کہا ہے کہ ’پنجاب اور کے پی حکومتیں متاثرین کو فوری ریلیف فراہم کریں۔
’متاثرین کی بلا تفریق مدد کی جائے۔ مشکل کی اس گھڑی میں عوام کو تنہا نہیں چھوڑوں گا۔‘
وزیر اعظم شہباز شریف کی سکھر آمد
وزیر اعظم شہباز شریف صوبہ سندھ میں سکھر، روہڑی، خیرپور، فیض گنج، کوٹ ڈجی اور ٹھری میر واہ کے سیلاب زدہ علاقوں کا فضائی دورہ کرنے اور متاثرین کی مدد اور بحالی کے کاموں کا جائزہ لینے سکھر پہنچ گئے ہیں۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وزیر برائے آبی وسائل سید خورشید احمد شاہ اور وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے بیگم نصرت بھٹو ایئر پورٹ سکھر پر وزیر اعظم کا استقبال کیا۔
سیلاب متاثرین کے لیے ’وزیراعلیٰ پنجاب فلڈ ریلیف فنڈ‘ قائم
وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب کو سیلاب کی غیر معمولی صورتحال کا سامنا ہے اور متاثرین کی بحالی کے لیے ’وزیراعلیٰ پنجاب فلڈ ریلیف فنڈ‘ قائم کر دیا گیا ہے۔
انھوں نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ ’جو کچھ بھی انسانی بس میں ہے، متاثرین سیلاب کی مدد کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔‘
’امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں چپے چپے پر پہنچ کر متاثرین کی مدد کریں۔ چوہدری پرویزالٰہی متاثرین سیلاب کی مشکلات کا پورا احساس ہے۔‘
پی آئی اے کے کوئٹہ آپریشنز معطل
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے کوئٹہ ایئرپورٹ اور اطراف میں موسم اور مواصلاتی نظام کی خرابی کے باعث وہاں اپنے آپریشنز معطل کر دیے ہیں۔
اس سلسلے میں آج کراچی، لاہور اور اسلام آباد سے کوئٹہ جانے والی قومی ایئر لائن کی پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ پی کے 310 کراچی تا کوئٹہ، پی کے 322 لاہور تا کوئٹہ اور پی کے 325 اسلام آباد تا کوئٹہ پروازیں متاثر ہوئی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ’موسم اور مواصلاتی نظام پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ بحال ہوتے ہی آپریشن شروع کر دیا جائے گا۔ کوئٹہ کے فضائی آپریشن کی بحالی اولین ترجیح ہے کیونکہ فضائی آپریشن رابطے کا واحد ذریعہ ہے۔‘
خیال رہے کہ کوئٹہ کے زمینی راستے بھی سیلاب کے باعث منقطع ہیں جبکہ ریلوے لائن بارشوں سے متاثر ہوئی ہے۔
’سوات میں سیاح پریشان نہ ہوں، ان کے لیے محفوظ مقامات قائم کیے گئے ہیں‘
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سوات ابرار وزیر نے ٹوئٹر پر پیغام میں کہا ہے کہ سوات میں ایمرجنسی کے پیش نظر ’سیاح پریشان نہ ہوں، ان کے لیے محفوظ مقامات قائم کیے گئے ہیں۔‘
انھوں نے فوکل پرسنز کے فون نمبر شیئر کیے ہیں تاکہ لوگ ان سے رابطہ کر سکیں۔
نوشہرہ میں ایمرجنسی کے بعد دریائے کابل کے قریب آبادی کی محفوظ مقامات پر منتقلی
حکام کی جانب سے سیلاب کے خطرے کے پیش نظر دریائے کابل اور دریائے سوات کے پاس موجود آبادی کو بارشوں اور سیلاب کے خطرے کے پیش نظر محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔